کے پی کے بورڈ 12 کلاس مطالعہ پاکستان سبق نمبر8 قومی یکجہتی اور خشحالی مختصر سوال و جواب
KPK Board 12th Class Pak Studies Ch 8 Qaumi Yakjehti Or Khush Khushhali Short Questions Answers
We are providing all Students from 5th class to master level all exams preparation in free of cost. Now we have another milestone achieved, providing all School level students to the point and exam oriented preparation question answers for all science and arts students.
After Online tests for all subjects now it’s time to prepare the next level for KPK board students to prepare their short question section here. We have a complete collection of all classes subject wise and chapter wise thousands questions with the right answer for easy understanding.
We provided 12th class Pak Studies short questions answers on this page of all KPK boards. Students of KPK boards can prepare the Pak Studies subject for annual examinations.
In this List we have included all KPK boards and both Arts and Science students. These Boards students can prepare their exam easily with these short question answer section
Malakand Board 12th classes short questions Answer
Mardan Board 12th classes short questions Answer
Peshawar Board 12th classes short questions Answer
Swat Board 12th classes short questions Answer
Dera Ismail Khan Board 12th classes short questions Answer
Kohat Board 12th classes short questions Answer
Abbottabad Board 12th classes short questions Answer
Bannu Board 12th classes short questions Answer
All above mention KPK Boards students prepare their annual and classes test from these online test and Short question answer series. In coming days we have many other plans to provide all kinds of other preparation on our Gotest website.
How to Prepare KPK Board Classes Short Question Answer at Gotest
- Just Open the desired Class and subject which you want to prepare.
- You have Green bars which are Questions of that subject Chapter. Just click on Bar, it slides down and you can get the right answer to those questions.
جمہوری نظام رکھنے والی یکجہتی کے لئے سیاسی جماعتیں بڑا موثر کردار ادا کرسکتی ہیں امریکہ اور برطانیہ کی مثال کو لے لیں جہاں دو جماعتی نظام ہے اور دونوں ملک گیر جماعتیں ہیں. دو جماعتوں نے اپنے مثبت رویوں کی بدولت وفاق کو مضبوط تر کامیاب بنا رکھا ہے پاکستان میں کثیر الجماعتی نظام ہے متعدد جماعت علاقائی ہیں بہت کم جماعت ایسی ہیں جن کی مغفرت تنظیم چاروں صوبوں میں موجود ہے اگر سیاسی جماعت انتخاب میں دھاندلی کے الزامات آیت کرنا شروع کردے تو جب موریس فروک جاتا ہے اور حکومت اور سیاسی جماعتوں کی رسہ کشی شروع ہوجاتی ہے اور قومی ترقی اور یکجہتی کو نقصان پہنچتا ہے .
قا نون کے حق میں حاکمیت کا مطلب ہی یہ ہے کہ قانون کی نظر میں ملک کے سب لوگ برابر ہوں اور سب کے ساتھ بلاامتیاز انصاف ہو لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں عملی طور پر قانون کی پاسداری کے لیے اتنا کام نہیں ہوا ہونا چاہیے تھا کیونکہ جب انصاف نہ ہو تو لوگوں میں انتشار بڑھتا ہے جس سے قومی یکجہتی کو نقصان ہوتا ہے.
اسلام میں اقتدار اعلی کا تصور دیگر نظریات سے مختلف ہے اسلام کے مطابق اللہ تعالی کی ذات عالی اختیارات کا منبع ہے یعنی اسلامی ریاست میں مقتدراعلی یعنی حاکمی مطلق ہےا تمام اختیارات اللہ تعالی کی ذات سے حاصل کیے جاتے ہیں انسان صرف نائب ہے اس نظام میں کوئی حق میں حاکم مطلق نہیں ہوسکتا تو اسے لفظوں میں عوامی نمائندے جھاگ کو اللہ تعالیٰ کی مقرر کردہ حدود میں رہتے ہوئے امانت سمجھ کر استعمال کرتے ہیں.
قومی یکجہتی کے لیے معاشی عدل بہت ضروری ہے اگر معاشرہ میں معاشی عدل نہ ہو تو قومی یکجہتی کو نقصان ہوتا ہے معاشرہ بدامنی اور انتشار کا شکار ہوجاتا ہے انسانی زندگی پر بہت زیادہ اثر ڈالتی ہے اگر معاشرہ میں دولت کی منصفانہ تقسیم نہ ہو اور عوام محسوس نہ کرے کہ انہیں معاشی عدل نمایاں نہیں کیا جارہا قومی یکجہتی پیدا نہیں ہوسکتی معاشی ناہمواری انسانوں کو مایوس کر دیتی ہیں غربت اور بیروزگاری انسانوں کو جرائم کی وادی میں دکھیلنے کا سبب بنتے ہیں .
مختلف صوبوں مذاہب طبقوں ثقافتوں اور نسلوں کے افراد قومی جذبے سے معمور ہو خیالات و احساسات میں ہم آہنگی ہو اورہر فرد دوسرے فرد کے لئے اور ہر گروہ دوسرے گروہوں کے لئے قربانی خلوص اوراستدراک عمل کا جذبہ رکھتا ہو.
اسلام امن و آشتی کا مذہب ہے اور انسانی عظمت اور وقار اس کے زریں اصولوں میں شامل ہیں ایک اسلامی جمہوری ریاست نہ صرف اپنے ملک میں امن و سلامتی چاہتی ہے بلکہ اس کی کوشش ہوتی ہے کہ بین الاقوامی علاقائی امن کی فضا کو فروغ دیا جائے نسلی تعصب اور ہر قسم کے استحصال کو ختم کیا جائے.
اسلامی جمہوری ریاست نہ صرف عوام کی فلاح و بہبود کا خیال رکھتی ہے بلکہ ایک مثالی حکومت بنانے کی بھی کوشش کرتی ہے جس میں حاکم و محکوم کا فرق مٹ جاتا ہے ہر طبقے کے حقوق کا تحفظ کیا جاتا ہے اور کسی پر ظلم فلم نہیں کیا جاتا نیز اس ریاست میں بہتر اسلوب حکمرانی کے اصولوں پر عمل کرنے کے لیے رائے عامہ ہموار کرنے کی کوشش کی جاتی ہے .