کے پی کے بورڈ 12 کلاس مطالعہ پاکستان سبق نمبر 2 اسلامی جمہوریہ پاکستان کےابتدائ مسائل مختصر سوال و جواب
KPK Board 12th Class Pak Studies Ch 2 Islami Jamhooria Pakistan Ibtadai Key Masail Short Questions Answers
We are providing all Students from 5th class to master level all exams preparation in free of cost. Now we have another milestone achieved, providing all School level students to the point and exam oriented preparation question answers for all science and arts students.
After Online tests for all subjects now it’s time to prepare the next level for KPK board students to prepare their short question section here. We have a complete collection of all classes subject wise and chapter wise thousands questions with the right answer for easy understanding.
We provided 12th class Pak Studies short questions answers on this page of all KPK boards. Students of KPK boards can prepare the Pak Studies subject for annual examinations.
In this List we have included all KPK boards and both Arts and Science students. These Boards students can prepare their exam easily with these short question answer section
Malakand Board 12th classes short questions Answer
Mardan Board 12th classes short questions Answer
Peshawar Board 12th classes short questions Answer
Swat Board 12th classes short questions Answer
Dera Ismail Khan Board 12th classes short questions Answer
Kohat Board 12th classes short questions Answer
Abbottabad Board 12th classes short questions Answer
Bannu Board 12th classes short questions Answer
All above mention KPK Boards students prepare their annual and classes test from these online test and Short question answer series. In coming days we have many other plans to provide all kinds of other preparation on our Gotest website.
How to Prepare KPK Board Classes Short Question Answer at Gotest
- Just Open the desired Class and subject which you want to prepare.
- You have Green bars which are Questions of that subject Chapter. Just click on Bar, it slides down and you can get the right answer to those questions.
سر ریڈ کلف ایوارڈ کے تحت پنجاب میں فروزپور اور زہرا کی تحصیلیں متنازعہ تھی ان تحصیلوں میں مسلمانوں کی اکثریت تھی مگر دھڑک لفظ نے بد دیانتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تحصیلیں تجارت کے حوالے کردی اس کا علاقہ متنازعہ تھا تھا کلکتہ میں مسلمانوں کی آبادی ایک دہائی تھی مگر نواحی علاقوں میں ان کی اکثریت تھی اس بغیرت کیسے کو رد کردیا گیا .
یا انگریز اور کانگرس قیام پاکستان کے مخالف تھے لیکن جب پاکستان کا ٹائم ہوگیا تو انہوں نے پاکستان کے خلاف سازشوں کا جال پھیلانا شروع کر دیا ان کیا مسلمانوں کو اتنے مسائل میں الجھا دیا جائے کہ وہ گھبرا کر ایک بار پھر ہندوستان میں مدغم ہونے پر مجبور ہو جائے ارادوں کے تحت انہوں نے مسلمانوں کو اس نوزائیدہ مملکت کے لیے مسائل کا انبار کھڑا کردیا .
گیا ضلع گورداسپور مسلم اکثریت والا علاقہ تھا لیکن اس کو ہندوستان میں شامل کردیا گیا پٹھان کوٹ ضلع گورداسپور کی واحد ہندو اکثریت والی تحصیل تھی مشرقی پنجاب میں اس کی شمولیت ہے ہندوستان کو کشمیر تک پہنچنے کا راستہ مل گیا پٹھان کوٹ کی ہندو اکثریت والی آبادی کا بہانہ بنا کر لیں تحصیل ہندوستان کے حوالے کر دی گئی بھی گور درد پور کی تحصیل بٹالا کی آبادی70 فیصد مسلمان تھیں مگر انگریزی اور ہندوؤں کے گٹھ جوڑ نے پاکستان کو حق سے محروم کردیا گیا .
یا فیلڈ مارشل ارجن لک بھارت کی افواج کا سپریم کمانڈر تھا نہایت ایماندار شخص تھا وہ اپنی نگرانی میں کئی افراد سازوسامان کو تقسیم کرنا چاہتا تھا اس نے تیزی سے اپنا کام شروع کیا کانگریسی رہنما کے دیکھ کر پریشان ہوئے اور شور مچانا شروع کردیا کہ ارچین لک جاندی داری کا مظاہرہ کر رہا ہے ہر چینل کو کانگریس رہنما اور لارڈ ماؤنٹ بیٹن کے ارادوں کا علم تھا اس صورتحال سے قائداعظم کو مطلع کیا ہمیشہ ہمیشہ کے لئے سامان سے محروم ہو جائے گا لارڈ ماؤنٹ بیٹن ارچین لک کو اس کے عہدے سے ہٹانے میں کامیاب ہوگیا.
کی قائداعظم نے پشاور کے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے انہیں تلقین کی کہ وہ اپنے تمام تر توجہ حصول علم پر مرکوز کی قیام پاکستان کے سلسلہ میں طلبہ نے قائداعظم نے اس کی تعریف کی اور فرمایا کے طلباء کو اب اجتجاجی سیاست سے کلیتاً گریز کرنا ہوگا اس میں پاکستان کی بقاء اور خوشحالی ہے.
تقسیم ہند کے بعد ہندوستان میں تقریب 562 چھوٹی بڑی ریاستیں تھیں قانون آزادی ہند 1947 کے مطابق ان کو اختیار دیا گیا کہ وہ پاکستان یا بھارت جس کے ساتھ چاہیے شامل ہوجائیں تاہم الحاق کا فیصلہ کرتے وقت والیان ریاست کو مشورہ دیا گیا کہ وہ ریاست کی جغرافیائی حثیت اور رعایا کی خواہشات اور رجحانات کو مدنظر رکھیں.
ریاست حیدرآباد ہندوستان کی اہم ترین ریاستوں میں سے تھی ریاست کا والی مسلمان تھا لیکن آبادی ہندو اکثریت پر مشتمل تھی اپنے وسائل کو سامنے رکھتے ہوئے نظام حیدرآباد چاہتا کہ وہ آزاد حیثیت سے اپنے ریاست کو برقرار رکھے اور کسی کے ساتھ الحاق نہ کرے مگر ہندوستان نے نظام حیدرآباد پر دباؤ ڈالا کہ وہ ہندوستان میں شامل ہو جائیں 24 اگست 1948 کوریاست حیدرآباد نے بھارت کے خلاف اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں شکایت درج کرا دی لیکن اس سے پہلے کی سکیورٹی کونسل شکایت سننے کے لیے تاریخ مقرر کرتی بھارت نے حیدرآباد میں فوج کشی کردی حیدرآباد کی ریاستی افواج نے مختصر مقابلے کے بعد ہتھیار ڈال دیے اور یوں ریاست حیدرآباد کو بزور شمشیر بھارت میں شامل کر دیا گیا .
جوناگڑھ کراچی کے ساحل سے 480 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک چھوٹی ساحلی ریاست تھی اگرچہ آبادی زیادہ تر ہندوؤں کی تھی لیکن ریاست کا سربراہ مسلمان تھا ریاست کے والی نے 15 ستمبر 1947 کو ریاست کو پاکستان کے ساتھ الحاق کا اعلان کردیا کچھ ہفتوں کے بعد بھارت نے ریاست پر فوج کشی کرکے ریاست کا انتظام سنبھال لیا .
11 اگست 1947 کو پاکستان کے دستور ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے قائد اعظم نے کہا اگر تم مل جل کر کام کرو اور ماضی کو بھلا دو اور پرانے جھگڑے دفن کردو تو کامیابی تمہارا مقدر ہوگی اگر تم اپنے ماضی کو تبدیل کر دو اور ایک نئے جذبے کے ساتھ مل جل کر کام کرو کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ تم کس گروہ سے تعلق رکھتے ہوں تم سب سے اول دوئم اور آخر میں اس ریاست کے شہری ہو جاؤ سب کیا کو مراعات اور ذمہ داریاں برابر ہے اگر اس کے ساتھ کام کیا جائے تو تم بے انتہا ترقی کر سکتے ہو ہم اسی دھرتی پہ بنیادی اصول کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں کام تمہارے میرے تمام اس ملک کے برابر کے شہری ہیں خواہ تم کسی بھی مذہب قبیلے اور قوم سے تعلق رکھتے ہو اس کا ریاست کے کاروبار سے کوئی تعلق نہیں ہے .
تقسیم ہند کے نتیجے میں فرقہ وارانہ فسادات سے تقریبا 6.5 ملین مہاجرین پاکستان میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے تھے اتنے بڑے مسئلے کو خوش اسلوبی کے ساتھ حل کرنا ایک کٹھن امتحان تھا 30 اکتوبر 1947 کو لاہور میں ایک اجتماع ایسے خطاب کرتے ہوئے آپ نے فرمایا.
اب یہ ہم پاکستانیوں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ لاکھوں تباہ حال مہاجرین جو اپنا سب کچھ سب کچھ بھارت میں چھوڑ کر پاکستان آرہے ہیں ان کی ہر ممکن امداد کریں انہیں یا مصیبت اس لیے سہنی بڑی کے وہ مسلمان ہیں آپ نے تمام شہریوں سے اپیل کی کہہ وہ ان مشکل حالات میں اپنے مہاجرین بھائیوں کی ہر قسم کی مدد کریں مہاجرین کے لئے قائداعظم ریلیف فنڈ کا قیام عمل میں لایا گیا اور لوگوں سے اپیل کی گئی کہ وہ فنڈ میں دل کھول کر عطیات جمع کرائیں .
آپ قوم کے خادم کی حیثیت سے اپنے فرائض سر انجام دینے چاہیے آپ کو کسی سیاسی جماعت سے کوئی واسطہ نہیں رکھنا چاہیے کوئی سیاسی جماعت برسر اقتدار آ سکتی ہے مگر آپ کا رویہ عوام سے ایسا ہونا چاہئے کہ ان کو احساس ہو کہ آپ حکمران نہیں ہے آپ قوم کے خادم ہیں آپ انصاف ایمانداری اور ثابت قدمی سے اپنے فرائض سرانجام دیں اگر آپ میری نصیحت پر عمل پیرا ہوں گے تو مجھے یقین ہے کہ عوام کی نگاہ میں آپ کا مقام اور مرتبہ بلند ہوگا .
ہماری خارجہ پالیسی کا مقصد دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنا ہے ہم کسی بھی ملک کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتے ہم ملکی اور بین الاقوامی تعلقات دیانتداری اور انصاف کے اصولوں پر قائم کرنا چاہتے ہیں اور ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ دنیا میں امن اور بھائی چارے کے فروغ میں مدد دی پاکستان کبھی بھی ظلم و ستم کے ستائے ہوئے لوگوں کو مالی اور اخلاقی مدد دینے سے گریز نہیں کرے گا اور ہمیشہ اقوام متحدہ کے دستور کے پاسداری کرے گا.