کے پی کے بورڈ 10 کلاس اردو سبق نمبر1 مولوی عبد الحق مختصر سوال و جواب
KPK Board 10th Class Urdu Ch 1 Maulvi Abdul Haq Short Questions Answers
We are providing all Students from 5th class to master level all exams preparation in free of cost. Now we have another milestone achieved, providing all School level students to the point and exam oriented preparation question answers for all science and arts students.
After Online tests for all subjects now it’s time to prepare the next level for KPK board students to prepare their short question section here. We have a complete collection of all classes subject wise and chapter wise thousands questions with the right answer for easy understanding.
We provided 12th class Biology short questions answers on this page of all KPK boards. Students of KPK boards can prepare the Biology subject for annual examinations.
In this List we have included all KPK boards and both Arts and Science students. These Boards students can prepare their exam easily with these short question answer section
Malakand Board 10th classes short questions Answer
Mardan Board 10th classes short questions Answer
Peshawar Board 10th classes short questions Answer
Swat Board 10th classes short questions Answer
Dera Ismail Khan Board 10th classes short questions Answer
Kohat Board 10th classes short questions Answer
Abbottabad Board 10th classes short questions Answer
Bannu Board 10th classes short questions Answer
All above mention KPK Boards students prepare their annual and classes test from these online test and Short question answer series. In coming days we have many other plans to provide all kinds of other preparation on our Gotest website.
How to Prepare KPK Board Classes Short Question Answer at Gotest
- Just Open the desired Class and subject which you want to prepare.
- You have Green bars which are Questions of that subject Chapter. Just click on Bar, it slides down and you can get the right answer to those questions.
مولوی عبدالحق نے ریاست حیدرآباد دکن میں انجمن ترقی اوردو قائم کی۔ عثمانیہ یونیوسٹی کے قیام کا منصوبہ مولوی صاحب ہی کا تھا جب اردو یونیوسٹی بنی اس لئے دارلترجمہ قائم کیا گیا جس میں اعلیٰ قابلیت کے مترجم جمع کئے۔ اس رادالترجمی نے تمام علوم و فنون کو اردو میں منتقل کر دیا اور ثابت کردیا کہ اردو بھی کامیاب ذریعہ تعلیم بن سکتی ہے
جب گاندھی جی اردو زبان کے دشمن بن کر اردو کی جگہ ہندی کو قو می زبان بنانے ہے کمر بستہ ہو گئے تو مولوی صاحب نے انجمن کا دفتر اورنگ آباد سے دہلی منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔ مولوی صاحب نے دہلی میں ڈاکٹر انصاری کی کوٹھی کرائے پر لی اور اسے اردو کا گڑھ بنایا اور انجمن کا دفتر اس میں منتقل کر لیا
مولوی عبدالحق کو بابائے اردو ااس لئے کہا جاتا ہے کہ ا نے گاندھی جی جیسے بڑے لیڈر سے صرف اردو کی خاطرٹکر لی۔ یہ صرف مولوی صاحب ہی تھے جو اردو کے لئے لڑتے بھڑتے تھے اور اردوکی تشہیر کے لئے کسی سیایک پیسہ بھی نہیں طلب کرتے تھ۔ وہ انجمن کے سارے اخراجات اپنی پنشن سے پوری کرتے تھیاس کے علاوہ اس نے اپنا تمام اثاثہ انجمن کے لئے وقف کردیا غرض مولوی صاحب نے ساری زندگی اردو کی نشر واشاعت کے لئے بے مثل خدمات انجام دیں
مصنف کے بقول ہاپڑ کی شہرت دو وجو ہات کی بنا پے ہے ایک پاپڑ کی وجہ سے اور دوسرا مولوی عبدالحق کی وجہ سے ہے۔ پا پڑ تو ہر شہرت بنتے ہیں مگر جو مزا ہاپڑ کے پامڑ میں ہے وہ مزہ اور لذت کسی اور جگہ کے پاپڑ میں نہیں ہے۔ اس طرح عبدالحق بھی بے شمار پیدا ہوئے ہیں مگر ملوی عبدالحق جیسی شخصیت کہیں اور پیدا نہ ہو سکی
انجمن ترقی اردو کے لئے مولوی صاحب کی خدمات نا قابل فراموش ہیں۔ انھوں نے انجمن تعقی اردو کو اتنا فروغ دیا کہ انجمن سارے ہندوستان کے لئے اردو کا مر کز بن گئے۔ مولوی عبدالحق انجمن کی خاطر اورنگ آباد سے دلی آئے اور یہاں انجمن کا دفتر کھال لیا۔ مولوی صاحب نے انجمن کو چلانے کے لئے اپنا اثاثہ انجمن کی نذر کیا۔ اثاثہ کی مالیت اس وقت پانچ لاکھ روپے تھے
حیدرآباد میں میں مولونہ ظفر علی خان اور مولانا عبدالماجد دریا آبادی جیسے بے شمار لوگ آ ئے مگر یہاں پر وہ اپنے قدم مستقبل نہ جماسکے۔ ان میں صرف مولوی عبدالحق صاحب ہی ایسے تھے جنھوں نے اپنی غیر معمولی ذہانت سے حیدرآباد کے تمام بڑے لوگوں کو اپنے قنضے میں لیا تھا اور وزیر اعظم حیدرآباد ی کے توانتہائی قریبی دوست بن گئے تھے جس کی وجہ سے مولوی غیر حیدر آباد ہوتے ہوتے بھی یہاں مضبوطی سے ڈٹے رہے
مولوی صاحب بڑے نفیس مزاج آدمی تھے۔ عمدہ کپڑے پہنتے تھے۔ شیروانی، تعکی ٹوپی اور ایک بڑا پاجا مہ، ساری عمر عمران کا یہی لباس رہا۔ سوٹ پہنے ہوئے نہ تو کبھی انھیں دیکھا ھیا اور نہ ہی کوئی تصویر ایسی دیکھی گئی جس میں وہ سوٹ پہنے ہوں۔ کھانا کھاتے تھے اور ایک ہی وقت میں کئی قسم کا کھانا ہوتا تھا۔ کھا نے کے دوران دستر خوان پر پھل ضرور ہوتے تھے[/toggle۔
مولوی عبدالحق صاحب بہت باقاعدہ عادتوں کے مالک تھے۔ صبح کی چہل قدمی سے لے کر رات کی مشی تک ان کا روزانہ ایک ہی سا پراگرام ہوتا تھا۔ روتوں کو جاگتے نہیں تھے۔ نیند پوری لیتے تھے اور صبح تازہ دم اٹھتے تھے۔ 90سے اوپر ہوگئے تھے مگر ان کی صحت کافی اچھی تھی۔