Urdu Paheli Quiz
Mind Blowing Word Games
We have a good news for our visitors that we bring most interesting and amazing riddles just for fun and entertainment. These fascinating puzzles are for your amusement and to check your sense of humor. Also these riddles increase your general knowledge ability attempt such online riddle questions answers online.
پہیلی نمبر1
میں ایک پھل ہوں کھٹا میٹھا، بچے شوق سے کھاتے ہیں
آخری دونوں حرف مٹا کر، سبزی مجھ کو بناتے ہیں
پہیلی نمبر2
خود ہلے دوسروں کو ہلائے
اس ہلنا من کو بھائے
پہیلی نمبر3
دنیا میں ایک ایسے شہر کا نام بتاؤ
جسے الٹا لکھوں تو پرندہ بن جائے
پہیلی نمبر4
ایک استاد ایسا کہلائے
آپ نہ بولے سبق پڑھائے
پہیلی نمبر5
بن بلائے ڈاکٹر آئے
چوری چھپے انجکشن لگائے
پہیلی نمبر6
رنگ برنگی چھیل چھبیلی 150 سرخ ،بسنتی ،اودی،نیلی
بنا تیر کے ایک کمان 150 جس کو دیکھے ایک جہان
پہیلی نمبر7
ایک گھر کے دو ہیں لڑکے 150 روز دکھاتے کھیل
کبھی نہ انکو لڑتے دیکھا 150 ایسا ان کا میل
پہیلی نمبر8
اک جادوگر کا ہییہ کمال
ڈالے سبز، نکالے لال
پہیلی نمبر9
ابا جان اک ڈبہ لائے 150 نہ کچھ پئے نہ کچھ کھائے
کان مروڑو فورا بولے 150 دنیا بھر کی سیر کرائے
پہیلی نمبر10
گوری ہے یا کالی ہے، چھپ کر رہنے والی ہے
جب بھی پکڑی جاتی، ہے اپنی جان گنواتی ہے
پہیلی نمبر11
ہر ایک جانے اس کا نام، ہر گھر میں ہے اس کا کام
سیدھا ہو تو ہے تلوار، کبڑا ہو تو ہے بے کار
پہیلی نمبر12
دھوپ کبھی نہ اسے سْکھائے
سوکھا جب وہ سائے میں آئے
پہیلی نمبر13
میں گئی لینے وہ لگی دینے
اگر وہ نہ دیتی تو میں لے آتی
پہیلی نمبر14
سرخ کوٹھڑی ہے ہرے ہیں کواڑ
لونگوں کا گچھا ہے پانی کی بہار
پہیلی نمبر15
موتی سچے تھے یا جھوٹے
ہاتھ کے لگتے ہی سب ٹوٹے
پہیلی نمبر16
باتوں باتوں میں وہ کھایا
کھا کر بھی ثابت ہی پایا
پہیلی نمبر17
کالے جن کی کالی ماسی
ہے وہ سب کے خون کی پیاسی
پہیلی نمبر18
بلی سفید اک م?ں نے دیکھی بیٹھی تھی گم سم
جسم تھا اس کا سارا ہی گورا ہری تھی لیکن دم
پہیلی نمبر19
چار پائے ایک سوال
پیچھے بندے بیشمار
پہیلی نمبر20
بڑی جائے بار بار
چھوٹی جائے ایک بار
پہیلی نمبر21
پھوٹی قسمت پھوٹے بھاگ
گرمی میں بھی باپے آگ
پہیلی نمبر22
جیسے اس کا آنا اچھا
ویسے اس کا جانا اچھا
چپ رہ کر تم اسے بلاؤ
باتیں کرکے اْسے بھگاؤ
پہیلی نمبر23
چار ہیں رانیاں اور ایک راجا
ہر ایک کام ہے ان کا ساجھا
پہیلی نمبر24
پاؤں نہیں پر بھر بھی رواں ہے
کبھی یہاں تو کبھی وہاں ہے
پہیلی نمبر25
مٹی سے نکلی اک گوری
سرپرلئے پتوں کی بوری
پہیلی نمبر26
خشکی پر نہ اس کو پاؤ
پانی میں اترو تو کھاؤ
پہیلی نمبر27
ایک جگہ پہ بانس بریلی
ایک جگہ پہ کنواں
ایک جگہ پہ آگ لگی
ایک جگہ پہ دھواں
پہیلی نمبر28
دور دیس سے چل کر آیا
بن بولے سب حال سنایا
پہیلی نمبر29
کبھی چھوٹا کبھی بڑا
بے سہارا فضا میں کھڑا
شب کو آئے دن کو جائے
بوجھنے والا مجھے بتائے
پہنا جانامشکل ہے
بوجھو سمجھو تو ہم جانیں
پہیلی نمبر30
لگا کرآگسینے میں چلے ہو تم کہاں
ابھی تو راکھ اْڑنے سے تماشا اور بھی ہو گا
پہیلی نمبر31
آپ جلے، نہ مجھے جلائے
اس کاجلنا میرے من بھائے
گھوم گھوم کر ہوئی تیار
سب کو آئے اس پر پیار
پہیلی نمبر32
رتی بھر سا پیٹ
کھا گئی سارا کھیت
پہیلی نمبر33
ایک گز کا طول
کبھی کلی کبھی پھول
پہیلی نمبر34
ایک مٹھی میں ہزاروں آئیں
لیکن ایک میں کئی دنیائیں
پتے،ڈالی،پھول،تنا،جڑ
اورپھولوں کے ڈھیر لگائیں
بوجھو سہیلی! آخر کیا ہے
دیکھنے میں معمولی ساہے
پہیلی نمبر35
اجا کے راج میں نہیں
مالی کے باغ میں نہیں
چھیلو تو چھلکا نہیں
کھاؤ تو گٹھلی نہیں
پہیلی نمبر36
کیا جا نو وہ کیسا ہے
جیسا دیکھو ویسا ہے
مطلب اس کاسوجھے گا
منہ دیکھو تو بوجھے گا
پہیلی نمبر37
کاغذ میں اک دھاگہ
چھوڑ کے ناظم بھاگا
پہیلی نمبر38
جب بھی وہ میدان میں آئے
قدم قدم پر ٹھوکر کھائیں
اچھلے کودے دوڑے بھاگے
سب ہیں پیچھے وہ ہے آگے
پہیلی نمبر39
جب بھی آیا شور مچایا
آپ کو اپنے پاس بلایا
آپ نے پھر جلدی سے آکر
بات سنی ہے کان لگا کر
پہیلی نمبر40
تنکے چن کر لانے والی
چوں چوں کر کے گانے والی
ہلکی پھلکی اور نازک سی
سر چھوٹا سا ٹانگیں پتلی سی
بھورے بھورے پر پھیلائے
اوپر نیچے،آئے جائے
گھر کی چھت پر اس کا ہے گھر
نام بتاؤ سوچ سمجھ کر
جو کوئی اس کا نام بتائے
وہ اچھا بچہ کہلائے
پہیلی نمبر41
روز گلے کاٹتا ہے، روز جیب کاٹتا ہے
پھر بھی نہ وہ قاتل کہلاتا ہے نہ چور
پہیلی نمبر42
لگ لگ کہے تو نہ لگے
مت مت کہے تو لگ
پہیلی نمبر43
ایک باغ ہے ایک ہی دن کا
چوبیس اس میں پیڑ
سات ٹہنیاں ہر پیڑ کی
تو مت اس کو چھیڑ
ہرٹہنی پر ساٹھ ساٹھ ہیں
پیارے پیارے پھول
بوجھ لے آج پہیلی میری
پھر نہ اس کو بھول
پہیلی نمبر44
ٹک ٹک ٹک ٹک چلتی ہے یہ
بھوکی رہ کر پلتی ہے یہ
لوہا، پتھر، ہیرے کھائے
یہ مت ٹھہرے چلتی جائے
پہیلی نمبر45
دیکھا ایک پرندہ
نہیں مگر وہ زندہ
رنگت اس کی کالی
حالت خوب نرالی
آگ سے اوپر جائے
جاکر مینہ برسائے
پہیلی نمبر46
دْبلی پتلی سی اِک رانی
اوپر آگ اور نیچے پانی
منھ چْومو تو شور مچائے
بات کرو تو چْپ ہو جائے
پہیلی نمبر47
میری پہیلی بوجھو گے تْم
ایک انچ چڑیا ، دو گز کی دم
پہیلی نمبر48
بات انوکھی کیا کوئی جانے
اِک ڈبیا میں سینکڑوں دانے
میٹھے میٹھے، رنگ رنگیلے
رس بھرے، رس دار ، رسیلے
کوئی چْوسے ، کوئی چبائے
بچّہ بوڑھا ہر اِک کھائے
پہیلی نمبر49
نازک نازک سی اِک گڑیا
لوگ کہیں گے سب اس کو اْڑیا
کاغذ کے سب کپڑے پہنے
دھاگے کے سب زیور گہنے
سیدھی جائے ، مڑتی جائے
پری نہیں ، پر اڑتی جائے
پہیلی نمبر50
دنیا میں ہیں ہم دو بھائی
بھاری بوجھ اٹھانے والے
پاؤں تلے دب جانے والے
لیکن یہ ہے بات نرالی
دن بھر تو ہم بھرے ہوئے ہیں
رات آئے تو بالکل خالی
پہیلی نمبر51
بہت بڑا سا ایک پیالہ
جیسے کوئی کمرا گول
ختم نہ ہوگا اِس کا پانی
پیتے جاؤ ڈول کے ڈول
پہیلی نمبر52
جانے کس شے کا ہے سایا
بادل سا بن کر لہرایا
اڑتا جائے ، اڑتا جائے
طرح طرح کی شکل بنائے
پکڑو تو وہ ہاتھ نہ آئے
پہیلی نمبر53
ڈبیا سے نکلا، جس نے بھی کھولی
چاندی کا پانی، سونے کی گولی
پہیلی نمبر54
مٹھی میں وہ لاکھوں آئیں
گن کر ہم کیسے سمجھائیں
پہیلی نمبر55
مخمل کے پردے، خوشبو کا گھر
صبح سویرے کھلتا ہے در
پہیلی نمبر56
ایک جگہ پر چکر کھائے
وہ آگے نہ پیچھے جائے
اس کا چلنا سب کو بھائے
جیسی چاہو چال دکھائے
پہیلی نمبر57
کبھی ہیں لال، کبھی ہیں کالے
لاکوں بار دیکھے ہیں بھالے
پہیلی نمبر58
دھوپ کبھی اسے سکھائے
سوکھا، جب سائے میں آئے
پہیلی نمبر59
منہ ہے چھوٹا بڑی ہے بات
سن لو دنیا کے حالات
پہیلی نمبر60
ڈبکی کھا کر آئی نکل
دیکھ کے جائے پھسل
دیکھنے میں پھول نہ پھل
کہنے کو اک پھول اک پھل
پہیلی نمبر61
پوسا نہ پالا بن گئی خالہ
“خالہ! بھانجے کو کھلاؤ”
بولی: “ہوش میں آؤ”
پہیلی نمبر62
ایک جگہ پر لیٹی لیٹی
دلی ممبئی کو چھو آئے
سارے
اس کی چھاتی کوٹیں
وہ پھر بھی غصہ نہ کھائے
پہیلی نمبر63
بارش سے بچائے وہ
دھوپ میں دے سایہ
پل میں تولہ پل میں ماشہ
بدلے پل پل اس کی کایا
پہیلی نمبر64
خدا نے بنایا ہے ایک گھر
بجلی گھر وہ بلندی پر
کبھی وہ کام کرتا ہے
کبھی بند بھی رہتا ہے
نہ کھمبے ہیں نہ ہیں تاریں
نہ میڑ کہیں ہے اس کا
نہ کوئی بجلی ک اہے بل
مفت میں چلتا رہتا ہے
پہیلی نمبر65
گرمی ہویا سردی ہو
آگ سینکنا کام ہے اس کا
شکل ہیگول، رنگ ہے کالا
بتلاؤ کیا نام ہے اس کا
پہیلی نمبر66
چھوٹی وہ چیز ہے لیکن
عجب کرشمے دکھاتی ہے
گھر بیٹھے وہ ہم سب کو
دنیا بھر کی سیر کراتی ہے
پہیلی نمبر67
گونج گونج کیا صدا
بلا بلا بلا بلا
تو نے مارا اس کو تھپڑ
تیرا تھپڑ تجھ کو لگے
پہیلی نمبر68
دونوں ہیں وہ ماں بیٹی
باغ کی جانب جائیں
لیموں توڑیں تین مگر
اک اک وہ سب کھائیں
پہیلی نمبر69
بن بلائے ڈاکٹر آئے
پوچھے بنا ٹیکہ لگائے
پہیلی نمبر70
پیلا رنگ سبز رنگ
میٹھا اس کا انگ انگ
داڑھی پیٹ کے اندر ہے
لنگڑا ہے اور دو سر ہیں
پہیلی نمبر71
اک موتی ہے کھٹا میٹھا
چھیلے بنا سب ہی کھائیں
پہیلی نمبر72
چھوٹا منہ بڑا پیٹ
کھڑا رکھو تو جائے لیٹ
پہیلی نمبر73
اک ڈبے میں بتیس دانے
بوجھنے والے بڑے سیانے
پہیلی نمبر74
واہ خدایا تیرے کام
اوپر ہڈیاندر چام
پہیلی نمبر75
ایک ماہ کے بعد وہ آئے
میٹھے میٹھے گیت سنائے
ہم تم سب کے دل بہلائے
کوئی اس کا نام بتائے
پہیلی نمبر76
مار سے وہ جی اٹھے
اور بن مارے وہ مر جائے
خاموش رہیتو لوگ اداس
بول اٹھے تو تم ناچ اٹھے
پہیلی نمبر77
چار کھڑے ہیں چار بڑے
ایک ایک کے منہ میں دودو پڑے
پہیلی نمبر78
چھوٹی سی اک بند گلی
اس میں ڈھیر سیڑیاں
لکڑی دروازے سے ٹکرائے
اک آگ سی بھڑک جائے
پہیلی نمبر79
سفید مرغی نیلے پاؤں
چل میریمرغی گاؤں گاؤں
جو کوئیاس مرغی کو دیکھے
خوشی سے وہ کھل اٹھے
پہیلی نمبر80
دن سوئے رات کو روئے
جتنا روئے اتنا کھوئے
پہیلی نمبر81
کا لا ہے پر کوا نہیں
درخت پر چڑھے پر بندر نہیں
موٹا سر ہے ہاتھی نہیں
پتلی کمر ہے چیتا نہیں
پہیلی نمبر82
چڑیا ہے اک بڑی نرالی
ٹک ٹک گیت سنانے والی
گھنٹے بعد وہ ٹن ٹن گائے
گزرا وقت ہمیں بتلائے
پہیلی نمبر83
میں نے ایک پرندہ دیکھا
چلتے چلتے تھک گیا
چاقو لے کر گردن کاٹی
پھر سے چلنے لگ گی
پہیلی نمبر84
ایک گھر کے دو ہیں لڑکے
روز دکھاتے کھیل
کبھینہ انکو لڑتے دیکھا
ایسا ان کا میل
پہیلی نمبر85
گاؤں سے آئے دو ملنگ
سبز ٹوپیاں نیلے رنگ
پہیلی نمبر86
اک جادوگر کا ہے یہ کمال
ڈالے سبز، نکالے لال
پہیلی نمبر87
اسلام آباد سے بھاگا چور
بھائی پھیرو تک اٹھا شور
لاھور میں وہ پکڑا گیا
تلہ کنگ میں پیش ہوا
چھوڑ کے چوری کا سب مال
مارا گیا آظفر وال
پہیلی نمبر88
منہ سے چپ ہے
دم سے بولے
رات کا راجہ
دن کو سوئے
پہیلی نمبر89
میں گئی لینے وہ لگی دیے
اگر وہ نہ دیتی تو میں لے آتی
پہیلی نمبر90
ایک بڑھیا اییسی دیکھی
جس کی کنویں میں ٹانگیں
پہیلی نمبر91
نیلیسیج پہ گوری رانی
رو رو اپنی کہے کہانی
روئے تو عالم پھل پھول لائے
ہنسے تو دنیا جل جائے
پہیلی نمبر92
سفید پلیٹ اور کالا انڈا
بے رنگ ہو جو دیکھے ڈنڈا
پہیلی نمبر93
سرخ کوٹھڑی ہے
ہرے ہیں کواڑ
لونگوں کا گچھا ہے
پانی کی بہار
پہیلی نمبر94
دو گھروں کے دور کھلواے
دونوں لمبے دو رکھوالے
پہیلی نمبر95
سفید مرغی سبز پونچھ
تو نہ سمجھے تو ماموں سے پوچھ
پہیلی نمبر96
ہم نے دیکھے چار یار
آئے منڈی سے بازار
ایک کے سر پر ٹوپی
ایک کے سر پر بال
ایک کے پیٹ میں پتھر
ایک کے پیٹ میں دال
پہیلی نمبر97
سامنے آئے کر دے دو
مارا جائے نہ زخمی ہو
پہیلی نمبر98
میں کالی کالی ہوں
میں گول گول ہوں
میں ہو ہو ہو
میں ہا ہا ہا
پہیلی نمبر99
بھائیوں کے کان میں
بے بے گھس گئی
پہیلی نمبر100
نام ہے اس کا کالا کال چھک سے اپنے منہ کو کھولے
پھک سے جھاگ اڑائے
جلدی دی اس کو پی لو
ورنہ وہ بہہ جائے
پہیلی نمبر101
اونٹ کی سی بیک
ہرن کی سی چال
نہ کوئی اس کی دم
نہ کوئیاس کی کھال
پہیلی نمبر102
ہم چھوٹے چھوٹے
تم بڑے بڑے
ہم نے کیی
تم رو پڑے
پہیلی نمبر103
ایک میدان کی پانچ سڑکیں
کوئی چھوٹی کوئی بڑی
پہیلی نمبر104
بلیفید اک میں نے دیکھی
بیھیی وہ گم سم
جسم تھا اس کا سارا ہی گورا
ہری تھی لیکن اس کیدم
پہیلی نمبر105
وہ ہے پانیکا نھنا سا قطرہ
مگر اس کو کہتا نہیں کوئی پانی
سویرے سویرے وہ ہوتا ہے پیدا
سویرے لے ہی آتی ہے اس پہ جوانی
صبح ہیکو آجائے اس پر بڑھاپا
وہیں ختم ہوجاتیہے زندگانی
کوئی کہتا ہے موتی اسکو پنا
کوئیکہتا ہے اس کو ہیرے کا ثانی
ھر ایک اس کی نشانی بتادی
شاید کی بوجھو بھلایہ کہانی
پہیلی نمبر106
ایک پہیلی تم کو سنائیں
ایک بچے کی ہیں دو مائیں
پہیلی نمبر107
ایک استاد ایسا کہلای
آپ نہ بولے سبق پڑھای
پہیلی نمبر108
باتوں باتوں میں وہ کھایا
کھا کر بھی ثابت ہی پایا
پہیلی نمبر109
ایک گھڑی قدرت نے بنائی
اور بنا چابی کے چلائی
انگلی اس کی ٹک ٹک سن کر
کانوں تک آواز نہ آئی
پہیلی نمبر110
رنگ برنگی چھیل چھبیلی
سرخ ،بسنتی ،اودی،نیلی
بنا تیر کے ایک کمان
جس کو دیکھے ایک جہان